پنجاب میں سلاٹ مشینوں کا استعمال گزشتہ کچھ سالوں میں تیزی سے بڑھا ہے۔ یہ مشینیں عام طور پر تفریحی مراکز، ہوٹلوں اور کچھ تجارتی علاقوں میں نصب کی جاتی ہیں۔ مقامی لوگوں میں ان مشینوں کی مقبولیت کے پیچھے معاشی اور سماجی وجوہات ہیں۔
حال ہی میں پنجاب حکومت نے سلاٹ مشینوں کے استعمال کو منظم کرنے کے لیے نئے ضوابط متعارف کرائے ہیں۔ ان ضوابط کا مقصد نوجوانوں کو جوئے کی لت سے بچانا اور غیر قانونی سرگرمیوں پر روک لگانا ہے۔ بعض تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ یہ مشینیں ریاست کے لیے ٹیکس آمدنی کا اہم ذریعہ بھی بن سکتی ہیں۔
مقامی آبادی کی ایک بڑی تعداد سلاٹ مشینوں کو معاشرتی بگاڑ کا سبب سمجھتی ہے۔ خصوصاً نوجوان نسل میں جوا کھیلنے کی عادت خاندانی تنازعات اور مالی مشکلات کو جنم دے رہی ہے۔ دوسری طرف، کچھ کاروباری افراد کا دعویٰ ہے کہ یہ مشینیں روزگار کے نئے مواقع فراہم کرنے کا ذریعہ ہیں۔
حکومتی اعدادوشمار کے مطابق پنجاب کے بڑے شہروں جیسے لاہور، راولپنڈی اور فیصل آباد میں سلاٹ مشینوں کی تعداد میں 40 فیصد تک اضافہ ہوا ہے۔ ماہرین معاشیات کے مطابق اگر ان مشینوں کو مناسب طریقے سے ریگولیٹ کیا جائے تو یہ سیاحت کو فروغ دینے میں بھی مددگار ثابت ہو سکتی ہیں۔
مستقبل میں پنجاب حکومت کو چاہیے کہ وہ سلاٹ مشینوں کے استعمال کے لیے واضح پالیسیاں بنائیں۔ عوامی آگاہی مہموں کے ذریعے لوگوں کو اس کے ممکنہ خطرات سے بھی روشناس کرایا جائے۔ اس کے ساتھ ساتھ، ان مشینوں سے حاصل ہونے والی آمدنی کو تعلیم اور صحت جیسے شعبوں میں استعمال کرنا معاشرتی توازن قائم کرنے کی کلید ہو سکتا ہے۔